ایک شام خورشید رضوی کے ساتھ
مورخہ: ۲۴ اپریل ۲۰۲۴ء
Report
رپورٹ
ہمارے عہد کی پہچان جن اہم ادبی شخصیات سے ہے ان میں ایک بہت ممتاز اور محترم نام ڈاکٹر خورشید رضوی کا ہے ۔ چوبیس اپریل 2024 کی شام ایک یادگار شام رہی جب ڈاکٹر خورشید رضوی جیسی یگانہء روزگار شخصیت کے ساتھ غالب لائبریری میں ایک ملاقات کا اہتمام ہوا ۔ غالب لائبریری کراچی شہر کے تہذیبی ورثے کی حیثیت رکھتی ہے جس کی تفصیل پھر کبھی سہی ۔ گذشتہ برس اس عمارت کی تزئین و آرائش کا کام شروع ہوا جس کے سبب زیادہ ادبی تقاریب نہ ہوسکیں لیکن الحمد للّٰہ اب یہ کام تکمیل کے قریب ہے ۔ اہل کراچی بلکہ اہل ادب کے لیے یہ بات خوش آئند ہے کہ اب یہاں کی رونقیں بحال ہورہی ہیں اور اس کا آغاز نامور شاعر اور عربی زبان و ادب کے عالم بے بدل ڈاکٹر خورشید رضوی کے ساتھ ایک شام سے ہوا ۔ تقریب کی ابتدا میں غالب لائبریری کی معتمد اور ہر دل عزیز شخصیت سابق صدر شعبہء اردو جامعہ کراچی ،ڈاکٹر تنظیم الفردوس نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر خورشید رضوی اور دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہا ۔ میری خوش قسمتی کہ مجھے ڈاکٹر خورشید رضوی جیسی نابغہ شخصیت کے حوالے سے تمہیدی کلمات کہنے کا موقع ملا۔ ڈاکٹر رؤف پاریکھ نے ، راقمہ نے اور جناب خورشید عبداللہ نے ان سے کچھ سوالات کیے جن کے جواب میں ان کی شگفتہ ، دل آویز اور فکر انگیز گفتگو اور عمدہ غزلوں نے ہم جیسے ادب کے ادنیٰ طالب علموں کو مستفیض بھی کیا اور ان کی شاعری کے طلسم نے ہمیں مسحور بھی رکھا ۔ ڈاکٹر خورشید رضوی کے اشعار
ممتاز شاعر ، نقاد اور دانشور پروفیسر سحر انصاری نے ( جو ابتدا سے ہی ادارہ ء یادگار غالب کے سرپرستوں میں شامل رہے ہیں ) ڈاکٹر خورشید رضوی کی علمی و تحقیقی کاوشوں کو اردو ادب کا ایک وقیع سرمایہ قرار دیا ۔ غالب لائبریری کے صدر ممتاز علمی شخصیت جناب صبیح رحمانی ( صدر غالب لائبریری) کے کلمات تشکر کے ساتھ ہی یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی ۔ اس تقریب میں ڈاکٹر معین الدین عقیل ، فہیم انصاری( نائب صدر غالب لائبریری )، صابر ظفر ، قیصر عالم ، معراج جامی ، ڈاکٹر سہیل شفیق ، ڈاکٹر عزیز احسن ، ڈاکٹر عنبرین حسیب عنبر ، انور جاوید ہاشمی ، ڈاکٹر طاہر قریشی ، ڈاکٹر داؤد عثمانی ، ڈاکٹر خالد امین ، سلمان صدیقی ، احمد سلمان ، خالد محمود رانا ، فہیم برنی ،حیدر عباس رضوی ، شاہ انجم ، ڈاکٹر عائشہ ناز ، ڈاکٹر شمع افروز ، حرا شبیر ، خورشید احمد ، طارق فضلی ، وقار شیرانی ، جوہرعباس اور دانیال عزیز سمیت نئی نسل کے کئی نمائندوں نے شرکت کی ۔ اہم ادبی شخصیات کی شرکت سے اس تقریب کے وقار میں اضافہ ہوا۔